محترم جناب استاد العلماء حضرت قاری محمد یسین صاحب (دامت برکاتہم العالیہ) نے تعلیمی رپورٹ کو خود مر تب کیا ہے- یہ ان کی تمام زندگی کا نچوڑ ہے۔ حفظ القرآن اور گردان کی تعلیم کی یہ ترتیب ہو نی چا ہے۔ دیگر مدارس کے اساتذہ اس تعلیمی رپورٹ کے مطابق اپنے طلباء کو چلا سکتے ہیں۔ اس تعلیمی رپورٹ کو ڈاؤن لوڈ کرکے آپ چھپوا بھی سکتے ہیں۔
تعلیمی رپورٹ ڈاؤن لوڈ کریں Download
ہدایات برائے استاد محترم
تعلیمی رپورٹ میں موجود تمام خانوں کو درست اور صاف پُر فرمائیں۔
تاریخ ابتداء کے تحت وہ تاریخ درج کی جائے جس تاریخ کو قاعدہ یا پارہ شروع کیا۔
تاریخ اختتام کے تحت وہ تاریخ درج کی جائے جس تاریخ کو قاعدہ یا پارہ ختم ہوا۔
مدت تعلیم کے تحت لکھیں کہ کتنے یوم میں قاعدہ یا پارہ ختم ہوا مثلاً 25 یوم۔
پارہ ختم تک کی مدت میں کسی بھی وجہ سے درسگاہ سے غیر حاضر رہنے کی صورت میں غیر حاضریوں کی کل تعداد غیر حاضری کے خانہ میں لکھی جائے۔
مہتمم/صدر مدرس کو چاہئے کہ ابتدائی طالب علم کا نورانی قاعدہ کی تختی نمبر3 کے ختم پر استادکی موجودگی میں جائزہ لیں۔ تجویدوشناخت، کسی بھی لحاظ سے کوئی کمزوری جب تک موجود ہے ، بعد والی تختی شروع کرانے کی اجازت نہ دیں۔ اس کے بعد تختی نمبر9 کے ختم پرپھر تختی نمبر 13 کے ختم پر پھر قاعدہ کے ختم پر جائزہ لیں ہر لحاظ سے درست ہونے کی صورت میں پارہ عمّ
شروع کرانے کی ہدایت کریں۔ پارہ کے ساتھ نماز حنفی بھی شروع کرائیں۔ اسمائے حسنٰی وخطبات سمیت تمام نماز اور دعائیں یاد کرا دیں۔ نماز ختم ہونے کے بعد کتاب "مسنون دعائیں"کا معتدبہ حصہ حفظ یاد کرا دیں۔
تین پارے ہونے تک اوقات تعلیم میں سے دو گھنٹے یو میہ نماز حنفی، مسنون دعائیں اور ضروری مسائل یاد کرانے کے لئے مخصوص کریں۔
پارہ نمبر 29 اور 30 کے ہر پاؤ کے ختم پربھرپورمحاسبہ و جائزہ ضروری ہے، پارہ نمبر 28 سے 26 تک ہر پارہ کے نصف پر اس کے بعد ہر پارہ کے ختم پر امتحان دلوائیں۔
ہر پارہ کے ختم ہونے پر طالب علم کو مع تعلیمی رپورٹ مہتمم/ صدرمدرس/ ناظم تعلیمات کے پاس بھیج دیا جائے۔ جائزہ کے بعد اگر پارہ درست پایا جائے تو کیفیت کے خانہ میں دستخط کر دیں۔ اس کا مطلب ہو گا کہ آگے سبق جاری کر دیا جاۓ۔ پارہ کمزور ہونے کی صورت میں درست نہ ہونے کا نشان لگا کر واپس کر دیا جائے۔ پھر دوبارہ جائزہ دلوائیں۔
جس دن پارہ ختم ہو اسی دن جائزہ دلوائیں۔ یہ جو بعض مدرسین کی عادت بن گئی ہے کہ پارہ ختم ہونے پر چند یوم کے لئے سبق بند کر کے پارہ یاد کراتے ہیں، یہ کوئی اچھی عادت نہیں ہے، اس کا ترک لازمی ہے۔
دوران تعلیم طالب علم کا سبق بند کرانے کی اگر شدید ضرورت محسوس کی جائے تو اس کے لئے استاد محترم/ مہتمم/ صدرمدرس/ ناظم تعلیمات سے مشورہ کریں مشورہ کے بعد سبق بند کرانا ضروری معلوم ہو تو معینہ چند دنوں کی اجازت دے دی جائے گی۔ تعلیمی رپورٹ میں متعین خانہ میں لکھا جائے کہ اتنے یوم سبق بند ہوا مثلاً (بیس یوم)
مشورہ کے بغیر سبق بند کرانے سے خوب شدت واہتمام کے ساتھ پر ہیز کیا جائے۔ اگرچہ ایک دن کے لئے بھی کیوں نہ ہو۔
مہتمم کی باقاعدہ منظوری کے بغیر کسی بھی طالب علم کو (اگر چہ جزووقتی ہو) اپنے درجہ میں تعلیم کے لئے ہرگز مت بٹھائیں۔ اور نہ ہی کسی داخل شدہ طالب علم کو خارج کریں۔ نہ ہی مدرسین اپنی مرضی سے کسی طالب علم کا آپس میں تبا دلہ کریں۔
استاد محترم اس بات کی خوب تسلی فرما لیں کہ درجہ میں کوئی طالب علم ایسا تو نہیں ہے جس کی تعلیمی رپورٹ نہ ہو یا اور ان کی تعلیمی رپوٹ پر مہتمم کے دستخط نہ ہوں۔
شدید مجبوری کی صورت میں طالب علم کے سر پرست کی طرف سے چھٹی کی درخواست پر متعلقہ استاد صاحب سے دستخط کروانے کے بعد ناظم شعبہ حفظ کے پاس لائی جائے ان کی تحریری اجازت کے بعد چھٹی منظور ہو گی۔
طالب علم اگر درمیان تعلیم ترک کر جائے تو استاد محترم کیفیت کے خانہ میں لکھیں "خارج" تعلیمی رپورٹ جمع کرا دی گئی ہے۔ مہتمم صاحب سے دستخط کروا کر کاپی فوری طور پر جمع کرا دی جائے۔
ہر طالب علم کی تعلیمی رپورٹ نہایت فکر اور ذمہ داری کے ساتھ محفوظ رکھی جائے گم ہو جانے کی صورت میں نئی کاپی کے حصول کے لیے متعلقہ استاد محترم کی طرف سے فوری طور پر تحریری درخواست آنا ضروری ہے۔
رجسٹر حاضری کو صحیح اور مکمل رکھا جائے۔
سال میں تین امتحان ہوں گے۔ ہر امتحان کے بعد اپنے درجہ کے ہر طالب علم کی تعلیمی رپورٹ ،نقشہ امتحان کے مطابق مکمل کر کے مہتمم/صدرمدرس/کو پیش کریں۔
تنبیہ: صرف سالانہ امتحان کے لئے مشورہ کے مطابق چند یوم کے لئے سبق بند ہوگا۔ باقی دونوں امتحانوں میں ہرگز سبق بند کرانے کی اجازت نہیں۔
قرآن پاک ختم ہونے میں تین چار پارے باقی رہ جائیں تو ایسی حالت میں سبق ہرگز بند مت کرائیں- بلکہ معمول کے مطابق سبق جاری رکھیں- اور ترتیب سے آموختہ سننے کی پابند ی رکھیں اگر
تمام تر توجہ صرف سبق پر ر کھ کر قرآن پاک ختم کرا دیا تو تمام قرآن پاک بھول جانے کا اندیشہ ہے۔ قرآن پاک ختم ہونے پر فوراً طالب علم کو بمعہ تعلیمی رپورٹ مہتمم/صدرمدرس کے پاس بھیج دیں اور چٹ لکھ کردیں کہ یہ طالب علم فُلاں تاریخ کوداخل ہوا۔ آج فلاں تاریخ کو اتنی مدت میں قرآن پاک ختم کر لیا، لٰہذا اس کو شعبہ گردان میں داخل کر لیا جائے۔
کسی کے ختم قرآن کے موقع پر مہتمم مدرسہ کی اجازت ومشورہ کے بغیر کسی تقریب یا شیرینی کی تقسیم کی اجازت نہیں، اساتذہ کرام خوب نوٹ فرمالیں۔
محترم جناب استاد العلماء حضرت قاری محمد یسین صاحب (دامت برکاتہم العالیہ) نے تعلیمی رپورٹ کو خود مر تب کیا ہے- یہ ان کی تمام زندگی کا نچوڑ ہے۔ حفظ القرآن اور گردان کی تعلیم کی یہ ترتیب ہو نی چا ہے۔ دیگر مدارس کے اساتذہ اس تعلیمی رپورٹ کے مطابق اپنے طلباء کو چلا سکتے ہیں۔ اس تعلیمی رپورٹ کو ڈاؤن لوڈ کرکے آپ چھپوا بھی سکتے ہیں۔
تعلیمی رپورٹ ڈاؤن لوڈ کریں Download